نشہ نشہ سا ہوائیں رچائے پھرتی ہیں (ردیف .. ا)
نشہ نشہ سا ہوائیں رچائے پھرتی ہیں
کھلا کھلا سا ہے موسم ترے سنورنے کا
میں عکس عکس چھپا ہوں ہزار شیشوں میں
مجھے ہے شوق یہ رنگوں سے اب گزرنے کا
کٹے گی ڈور نہ جب تک الجھتی سانسوں کی
تماشہ خوب رہے گا یہ روپ ابھرنے کا
یہ روز روز ستاروں کا ٹوٹنا عارفؔ
سبب بنا ہے زمیں کے شگاف بھرنے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.