Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشاط درد کا دریا اترنے والا ہے

امردیپ سنگھ

نشاط درد کا دریا اترنے والا ہے

امردیپ سنگھ

MORE BYامردیپ سنگھ

    نشاط درد کا دریا اترنے والا ہے

    میں اس سے اور وہ مجھ سے ابھرنے والا ہے

    میں اس کی نرم نگاہی سے ہو گیا مایوس

    وہ میری سادہ دلی سے مکرنے والا ہے

    وہ میرے عشق میں دیوانہ وار پھرنے لگے

    یہ معجزہ تو فقط فرض کرنے والا ہے

    مرے خیال کی پرواز سے جو واقف ہے

    وہ آشنا ہی مرے پر کترنے والا ہے

    ابھی ابھی مرے کچھ دوست آنے والے ہیں

    میں سوچتا تھا ہر اک زخم بھرنے والا ہے

    فصیل جسم پہ کچھ نقش چھوڑ جائے گا

    جو حادثہ مرے دل پر گزرنے والا ہے

    بس اس خیال میں بگڑا رہا میں برسوں تک

    اب ایک دن میں کوئی کیا سدھرنے والا ہے

    وہ بن کے زیست مرے پاس آ گیا ہے امرؔ

    یہ وقت میرے لئے عین مرنے والا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے