نشاط مے ہے کہ جام شراب ہے کیا ہے
وہ خواب حسن ہے یا حسن خواب ہے کیا ہے
نگار حسن غزالاں بہار راحت جاں
سحر کا نور ہے وہ ماہتاب ہے کیا ہے
ہوا چلی وہی خوشبو بدن کی یاد آئی
یہ خواب ہے کہ حقیقت سراب ہے کیا ہے
شب وصال جو گزری کہ تیرے چہرے پر
صبا کا لمس ہے رنگ حجاب ہے کیا ہے
یہ شام غم بھی نہیں یاد رفتگاں بھی نہیں
عجیب سی ہے خلش اضطراب ہے کیا ہے
چمن میں نکہت گل ہے نہ اب نسیم بہار
دھواں سا پھیلا ہوا ہے سحاب ہے کیا ہے
چراغ اب بھی تری رہ گزر میں جلتا ہے
مری وفا کا صلہ ہے حساب ہے کیا ہے
وہ شمس ہے کہ ستارا وہ چاند ہے کہ سحر
وہ شخص جان صباؔ ہے سراب ہے کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.