Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشاط وصل کے ہنگامے کب نہیں رکھتا

اسامہ امیر

نشاط وصل کے ہنگامے کب نہیں رکھتا

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    نشاط وصل کے ہنگامے کب نہیں رکھتا

    میں کوئی شے بھی یہاں بے طلب نہیں رکھتا

    مجھے پتہ ہیں تری برہمی کے سارے سبب

    مجھے خبر ہے تو کچھ بے سبب نہیں رکھتا

    ہمارا یار ہے حساس اس معاملے میں

    ادب کے ساتھ کوئی بے ادب نہیں رکھتا

    ہمیشہ حسن کو دیکھا گیا ہے داد طلب

    مگر وہ حسن تو کوئی طلب نہیں رکھتا

    فصیل دل کی منڈیروں پہ وہ چراغ مرے

    جب اس کی چاہ نہیں ہوتی تب نہیں رکھتا

    جنوں نژاد ہے تمثال آئنہ میرا

    سو اپنے آپ میں کیا کیا غضب نہیں رکھتا

    اسے خبر ہے کہ رکھنا ہے کیا نہیں رکھنا

    سو جو بھی ہاتھ لگے سب کا سب نہیں رکھتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے