نشاط زندگی میں ڈوب کر آنسو نکلتے ہیں
نشاط زندگی میں ڈوب کر آنسو نکلتے ہیں
سنا ہے اب ترے غم کے نئے پہلو نکلتے ہیں
محبت کا چمن ہے آؤ سیر سرسری کر لیں
یہاں سے لے کے سب ٹوٹے ہوئے بازو نکلتے ہیں
جنوں لے کے چلا ہے پا بجولاں اس کے کوچے سے
لیے آغوش میں ہم نکہت گیسو نکلتے ہیں
تری بستی میں دیوانوں کو رسوائی ہی راس آئی
یہ اپنا چاک دامن لے کے اب ہر سو نکلتے ہیں
وہی عارض وہی کاکل وہی کافر ادا آنکھیں
مگر ہر لمحہ پھر بھی کچھ نئے جادو نکلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.