Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشے کی آگ میں دیکھا گلاب یعنی تو

محشر آفریدی

نشے کی آگ میں دیکھا گلاب یعنی تو

محشر آفریدی

MORE BYمحشر آفریدی

    نشے کی آگ میں دیکھا گلاب یعنی تو

    بدن کے جام میں دیسی شراب یعنی تو

    ہمارے لمس نے سب تار کس دئے اس کے

    وہ جھنجھنانے کو بیکل رباب یعنی تو

    ہر ایک چہرہ نظر سے چکھا ہوا دیکھا

    ہر اک نظر سے اچھوتا شباب یعنی تو

    سفید قلمیں ہوئیں تو سیاہ زلف ملی

    اب ایسی عمر میں یہ انقلاب یعنی تو

    مے خود ہی اپنی نگاہوں کہ داد دیتا ہوں

    ہزار چہروں میں اک انتخاب یعنی تو

    ملے ملے نہ ملے نیکیوں کا پھل مجھ کو

    خدا نے دے دیا مجھ کو ثواب یعنی تو

    گداز جسم کمل ہونٹ مرمری باہیں

    مری طبیعت پہ لکھی کتاب یعنی تو

    میں تیرے عشق سے پہلے گناہ کرتا تھا

    مجھے دیا گیا دل کش عذاب یعنی تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے