نشیب وہم فراز گریز پا کے لیے
نشیب وہم فراز گریز پا کے لیے
حصار خاک ہے حد پر ہر انتہا کے لیے
وفور نشہ سے رنگت سیاہ سی ہے مری
جلا ہوں میں بھی عجب چشم سرمہ سا کے لیے
ہے ارد گرد گھنا بن ہرے درختوں کا
کھلا ہے در کسی دیوار میں ہوا کے لیے
زمیں ہے مسکن شر آسماں سراب آلود
ہے سارا عہد سزا میں کسی خطا کے لیے
اسیریٔ پس آئینۂ بقا اور تو
نکل کے آ بھی وہاں سے کبھی خدا کے لیے
کھڑا ہوں زیر فلک گنبد صدا میں منیرؔ
کہ جیسے ہاتھ اٹھا ہو کوئی دعا کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.