Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشیلی چھاؤں میں بیتے ہوئے زمانوں کو

عرشی بھوپالی

نشیلی چھاؤں میں بیتے ہوئے زمانوں کو

عرشی بھوپالی

MORE BYعرشی بھوپالی

    نشیلی چھاؤں میں بیتے ہوئے زمانوں کو

    لگا دو آگ اجل کے نگار خانوں کو

    بتا رہے ہیں جبین حیات کے تیور

    پناہ مل نہیں سکتی اب آستانوں کو

    دیے جلاؤ کہ انسانیت نے توڑ دیا

    جہان زر کے رو پہلے طلسم خانوں کو

    ہر ایک گام پہ مشعل دکھا رہی ہے حیات

    ستم کی آنچ میں نکھرے ہوئے زمانوں کو

    ہزار دار و رسن ڈگمگا نہیں سکتے

    اجل کی گود میں کھیلے ہوئے جوانوں کو

    بہت قریب ہے وہ دور خوش گوار کہ جب

    نگار امن سجائے گی کارخانوں کو

    خود آگے بڑھ کے قدم چومتی ہے منزل شوق

    یہ کس نے راہ دکھائی ہے کاروانوں کو

    مأخذ :
    • کتاب : Taqdeer-e-hina (Pg. 20)
    • Author : Arshi Bhopali
    • مطبع : Hind Offset Printers, Bhopal

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے