نصیب چشم میں لکھا ہے گر پانی نہیں ہونا (ردیف .. ')
نصیب چشم میں لکھا ہے گر پانی نہیں ہونا
تو کیا یہ طے ہے اب رنج پشیمانی نہیں ہونا
سکوں سے جا لگے گی دل کی کشتی اپنے ساحل سے
کہ اس برسات میں دریا کو طوفانی نہیں ہونا
سبھی کچھ طے شدہ معمولی جیسا ہونے والا ہے
کسی بھی واقعے کو وجہ حیرانی نہیں ہونا
جنوں میں ممکنہ حد تک رہے گا ہوش بھی شامل
مری جاں بے ضرورت کار نادانی نہیں ہونا
ہمیں ان خوش نصیبوں میں سے ہیں، جن کے نصیبوں میں
خدا نے صاف لکھا ہے ''پریشانی نہیں ہونا''
مأخذ:
کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 33)
- مصنف: شہرام سرمدی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.