نصیبوں سے کوئی گر مل گیا ہے
نصیبوں سے کوئی گر مل گیا ہے
تو پہلے اس پہ اپنا دل گیا ہے
کرے گا یاد کیا قاتل کو اپنے
تڑپتا یاں سے جو بسمل گیا ہے
لگے ہیں زخم کس کی تیغ کے یہ
کہ جیسے پھوٹ سینہ کھل گیا ہے
خدا کے واسطے اس کو نہ لاؤ
ابھی تو یاں سے وہ قاتل گیا ہے
کوئی مجنوں سے ٹک جھوٹے ہی کہہ دے
کہ لیلیٰ کا ابھی محمل گیا ہے
اگر ٹک کی ہے ہم نے جنبش اس کو
پہاڑ اپنی جگہ سے ہل گیا ہے
کوئی اے مصحفیؔ اس سے یہ کہہ دے
دعا دیتا تجھے سائل گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.