Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نصیحت سے میری یہ سو کوس بھاگے

نین سکھ

نصیحت سے میری یہ سو کوس بھاگے

نین سکھ

MORE BYنین سکھ

    نصیحت سے میری یہ سو کوس بھاگے

    تلنگوں کی حق میں جیسے بھوتیا ہے

    میں بیٹھوں زمیں پر یہ بیٹھے سماں پر

    کجا تخت شاہی کجا بوریا ہے

    کریں جا بہ جا لوگ پر کا کبوتر

    ہر اک بات کا مچ رہا توتیا ہے

    زمانے کا یہ حال اور دل کا یہ حال

    کہو کس طرح رہتی شرم اور حیا ہے

    بھنور بیچ غم کے میں ڈالوں اور اچھلوں

    یہ کہتا ہے مجھ سے کہ تو مرجیا ہے

    میں سو سو دفعہ تیرا پھاڑا گریباں

    بتا تو نے کس سے واسطے پھر سیا ہے

    تو ہے موت کا ڈھیر مت بول مجھ سے

    امر ہوں میں نے آب آب حیواں پیا ہے

    میرے ثانی نئی ہے کوئی اب جہاں میں

    فلک کے کنگوروں کو میں نے چھیا ہے

    خدا ہوں سدا عاشقی پر میں اسی کی

    وہ جو قیس صحرا میں ایک ہو گیا ہے

    خدا کی طرف جن نے دل کو لگایا

    ہوا فض اس کے سے وہ انبیا ہے

    مرے جی میں آوے گی سو ہی کروں گا

    میں مختار ہوں میرا کرم خوردہ ہے

    سنیں دل کے منہ سے میں جب ایسی باتیں

    خدا شاہد ہے میں نے رو رو دیا ہے

    پھر آخر ہو لاچار میں ہار بیٹھا

    یہ لڑنے کے تئیں میر خاں ٹھوکیا ہے

    کہوں کیا کیا یارو میں دل کے تماشے

    یہ تو سوانگ لانے کو بہروپیا ہے

    نہ بک آگے اب نینؔ خاموش ہو را

    یہ دل ہے تیرا یار لنگوٹیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے