نسیم کوئے یار آئے نہ آئے
نسیم کوئے یار آئے نہ آئے
خدا جانے بہار آئے نہ آئے
تسلی آج تو تم دے رہے ہو
مگر کل پھر قرار آئے نہ آئے
نظر بھر دیکھ لے تو اے نظر آج
نظر پھر روئے یار آئے نہ آئے
لگا لے سینے سے اے دل کہ کل کی
خبر کیا اس کو پیار آئے نہ آئے
خبر اس کو نہیں لیکن یہاں میں
ہوں محو انتظار آئے نہ آئے
مرے بس میں نہیں اس کو بلانا
ہے اس کو اختیار آئے نہ آئے
گلستاں کی بہاریں کہتی ہیں آج
کہ کل جان بہار آئے نہ آئے
ہمیشہ جیت کے سہرے ملے ہیں
گلے میں پھر یہ ہار آئے نہ آئے
دل دیوانہ جلدی اور جلدی
کہ پھر یہ دور دار آئے نہ آئے
مری تو خاک اب بن بن اڑے گی
ترے دل میں غبار آئے نہ آئے
قدم دھیرے اٹھا نادان رہبرؔ
کہ پھر یہ رہ گزار آئے نہ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.