نسیم صبح کیوں اٹھلا رہی ہے
خدا جانے کہاں سے آ رہی ہے
وہ مل جائیں صبا تو ان سے کہنا
یہ برکھا رت بھی بیتی جا رہی ہے
کسی سے دور ہو جانے کی ساعت
بہت نزدیک آتی جا رہی ہے
یہ کیوں بڑھنے لگی ہے دل کی دھڑکن
ہماری یاد کس کو آ رہی ہے
بہاروں کا پیام آیا ہے شاید
ہوا زنجیر در کھڑکا رہی ہے
وہ جتنی چارہ سازی کر رہے ہیں
خلش کچھ اور بڑھتی رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.