Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نسل در نسل ملا ہے ہمیں افتاد کا دکھ

شیراز ساگر

نسل در نسل ملا ہے ہمیں افتاد کا دکھ

شیراز ساگر

MORE BYشیراز ساگر

    نسل در نسل ملا ہے ہمیں افتاد کا دکھ

    مرے اجداد کا دکھ ہے مری اولاد کا دکھ

    میں نے جلتا ہوا پھر پاک وطن بھی دیکھا

    میں نہ بھولا تھا ابھی کابل و بغداد کا دکھ

    جاں بحق کتنے ہوئے اور ہیں زخمی کتنے

    ایک مدت سے ہے لاحق مجھے اعداد کا دکھ

    شہر داؤد میں سنتا ہی نہیں ہے کوئی

    میرے وجدان کی چیخیں یہ مرے ناد کا دکھ

    کتنے ہی لوگ بڑھے میرا مداوا کرنے

    بانٹنے کوئی نہ آیا مرے ہمزاد کا دکھ

    لوٹ آیا ہوں قفس میں بہ رضا و رغبت

    مجھ سے دیکھا نہیں جاتا مرے صیاد کا دکھ

    تیرے ہوتے ہوئے ہر دکھ میں بھی سکھ شامل تھے

    اب تو شامل ہے ہر اک سکھ میں تری یاد کا دکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے