نتیجے سارے یقیں سے نکلے
نتیجے سارے یقیں سے نکلے
خزانے گھر کی زمیں سے نکلے
ہر ایک قطرہ گواہی دے گا
لہو ہمارا کہیں سے نکلے
لگے تھے پہرے وہاں پہ ہر سو
ہماری ضد تھی وہیں سے نکلے
سناؤں جب بھی غزل میں اس کو
پسینہ اس کی جبیں سے نکلے
اندھیری شب اور میں اکیلا
کوئی تو تارہ کہیں سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.