نیا دل نیا حوصلہ چاہتا ہوں
نیا دل نیا حوصلہ چاہتا ہوں
ہر اک گام شوق آشنا چاہتا ہوں
نہ منزل نہ اس کا پتا چاہتا ہوں
فقط آپ کا نقش پا چاہتا ہوں
وفاؤں کے بدلے وفا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
جو ذوق جنوں عام کر دے جہاں میں
میں وہ نغمۂ جاں فزا چاہتا ہوں
ملا دے جو آپس میں لوگوں کے دل کو
وطن میں وہ آب و ہوا چاہتا ہوں
جو اٹھ کر برس جائے دیر و حرم پر
فضاؤں میں ایسی گھٹا چاہتا ہوں
ہر اک رند کے ہاتھ میں جام جم ہو
کچھ اس شان کا میکدہ چاہتا ہوں
گل و لالہ صحن چمن میں کھلا کر
بہاروں کے ہاتھوں لٹا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.