Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا پرندہ قفس سے باہر بنا رہا ہوں

عباس تابش

نیا پرندہ قفس سے باہر بنا رہا ہوں

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    نیا پرندہ قفس سے باہر بنا رہا ہوں

    میں اپنی مرضی کا پیش منظر بنا رہا ہوں

    مجھے بھی اوروں کی طرح کاغذ ملا ہے لیکن

    میں اس سے ناؤ نہیں سمندر بنا رہا ہوں

    یہاں سے ہجرت کے بعد بھی میں یہیں رہوں گا

    نیا مکاں اپنے گھر کے اندر بنا رہا ہوں

    عجب خموشی ہے جھیل کے ٹھہرے پانیوں میں

    میں اس خموشی سے ایک پتھر بنا رہا ہوں

    یہ گھر تو سج جائے گا پرندہ حنوط کر کے

    مگر میں اپنی مثال کیوں کر بنا رہا ہوں

    اور اب اداسی کی ستر پوشی کا مرحلہ ہے

    تھکن کے دھاگوں سے ایک چادر بنا رہا ہوں

    بہت ہی ویرانیاں ہیں غرفے کی جالیوں میں

    میں ان کی خاطر نیا کبوتر بنا رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے