نزاکت دیکھیے اس سیم تن کی
نزاکت دیکھیے اس سیم تن کی
اٹھا لیتی ہے گٹھری تین من کی
طلب ہے کوئی دولت کی نہ دھن کی
مجھے بس پیار سے کہہ دے وہ ڈنکی
ہوا ہوں مادر لیلیٰ پہ عاشق
مجھے پاگل کہو دیوانہ سنکی
رن آؤٹ ہو گیا اکسٹھ پہ لیکن
ضرورت تھی ابھی باسٹھویں رن کی
لگے ہیں کان بہروں کے بھی بجنے
ذرا چوڑی کہیں پر بھی جو کھنکی
کفن چوروں کی ٹولی آ گئی ہے
الٰہی خیر ہو میرے کفن کی
گریباں کیا پجامہ پھاڑ ڈالا
کوئی حد بھی ہے اس دیوانہ پن کی
پپاڑی پیار کی مختارؔ چھوڑو
کہ ڈفلی بج رہی ہے مکر و فن کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.