نظارہ کروں کیسے تری جلوہ گری کا
نظارہ کروں کیسے تری جلوہ گری کا
پردہ ابھی حائل ہے مری بے بصری کا
اسلوب نیا راس نہیں چارہ گری کا
بیمار پہ عالم ہے وہی بے خبری کا
چسکا اسے اف پڑ ہی گیا در بدری کا
کیا کیجیے انساں کی اس آشفتہ سری کا
یہ راہ محبت ہے یہ کانٹوں سے بھری ہے
مقدور نہیں سب کو مری ہم سفری کا
ہمدم نہ اڑا جامۂ اخلاق کی دھجی
دیوانوں کو ہوتا ہے جنوں جامہ دری کا
دیکھا ہے کہ کھلتے نہیں دل اہل دول کے
بھرتا نہیں منہ کاسۂ دریوزہ گری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.