نظارے ہوئے ہیں اشارے ہوئے ہیں
نظارے ہوئے ہیں اشارے ہوئے ہیں
ہم ان کے ہوئے وہ ہمارے ہوئے ہیں
ہمیں تو بھلے لگتے ہیں اور بھی اب
وہ زیور کو اپنے اتارے ہوئے ہیں
نہیں پاس کچھ ایک دل ہے سو وہ بھی
قمار محبت میں ہارے ہوئے ہیں
مزے وصل میں جو اٹھائے تھے اے دل
جدائی میں اب وہ ہی آرے ہوئے ہیں
ہمیں ہوش ہے اب کہاں تن بدن کا
کہ مجذوبؔ ان کے پکارے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.