نظارے کے قابل نظر ہو تو لے
نظارے کے قابل نظر ہو تو لے
نظر کو خود اپنی خبر ہو تو لے
اندھیرے اجالے گزر ہو تو لے
شب تیرہ ساماں بسر ہو تو لے
ابھی نارسائی پہ کیوں گفتگو
دعاؤں میں پیدا اثر ہو تو لے
نظر واصل نور ہو جائے گی
سزاوار خواب سحر ہو تو لے
نظارے کا امکاں بھی مشکل نہیں
شعور نظر معتبر ہو تو لے
بہر کیف دل دل سے مل جائے گا
نظر کے مقابل نظر ہو تو لے
چلے آئیں گے لوگ پرسش کو بھی
ذرا حال بے حال تر ہو تو لے
تجسس کی راہیں بھی کھل جائیں گی
جنوں عقل کا راہبر ہو تو لے
محبت کے قابل بھی ہوں گے رشیؔ
دیار وفا سے گزر ہو تو لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.