Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر آ جاتے تھے دو چار کہیں بستی میں

ظہور چوہان

نظر آ جاتے تھے دو چار کہیں بستی میں

ظہور چوہان

MORE BYظہور چوہان

    نظر آ جاتے تھے دو چار کہیں بستی میں

    اب تو کوئی بھی نہیں خاک نشیں بستی میں

    کیسے خوشیوں کو اڑا لے گئی محلوں کی طلب

    کتنے خوش باش تھے ہم تیرے قریں بستی میں

    اس نے دروازے کو اندر سے لگا لی کنڈی

    میں نے پوچھا وہ جو ہوتے تھے مکیں بستی میں

    ان مکانوں میں مکاں ہے وہ جو کونے والا

    ایک رہتی تھی وہاں زہرہ جبیں بستی میں

    اس کو کہتے ہیں تمدن یہ ہے تہذیب قدیم

    مل کے رہتے تھے سبھی اپنے تئیں بستی میں

    چلتے پھرتے ہوئے قدموں کی دھمک باقی ہے

    سانس لیتا ہے کوئی زیر زمیں بستی میں

    اب ظہورؔ آئی سمجھ کس سے تھی رونق ورنہ

    سارے موجود ہیں اک ہم ہی نہیں بستی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے