Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر آئیں کیا میرے پیکر میں آنکھیں

نور اندوری

نظر آئیں کیا میرے پیکر میں آنکھیں

نور اندوری

MORE BYنور اندوری

    نظر آئیں کیا میرے پیکر میں آنکھیں

    دبی رہ گئیں غم کے بستر میں آنکھیں

    تمہاری نگاہوں میں جھانکا ہے میں نے

    کہ ڈوبی ہوئی ہیں سمندر میں آنکھیں

    تمہیں ڈھونڈ لینا تو مشکل نہیں تھا

    اگر ہوتیں میرے مقدر میں آنکھیں

    یہ کیا راز ہے تو ہی سمجھا دے ساقی

    ہیں آنکھوں میں ساغر کہ ساغر میں آنکھیں

    ہوئے غرق ایسے کہ پایا ہے خود کو

    کھلی ہیں ہماری سمندر میں آنکھیں

    خدا کے لئے یاد رکھنا وہ وعدہ

    تمہیں ڈھونڈھتی ہوں گی محشر میں آنکھیں

    جلانے کے اسباب ہیں دونوں جانب

    تیرے گھر میں شمعیں مرے گھر میں آنکھیں

    کسی بت سے تم پیار کرکے تو دیکھو

    نظر آئیں گی نورؔ پتھر میں آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے