نظر عالم کی بن جائے وہ ہوگا کب بشر پیدا
نظر عالم کی بن جائے وہ ہوگا کب بشر پیدا
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
قصور اپنا ہی تھا جو اس ستم گر کی تمنا کی
نہ ہوتی یہ خلش دل میں نہ ہوتا یہ شرر پیدا
رخ روشن پہ زلفوں کا یہ لہرانا یہ اڑ جانا
مری دنیائے دل میں کرتے ہیں شام و سحر پیدا
اسیران قفس مایوس ہونے کی ضرورت کیا
اگر ہوں حوصلے دل میں تو ہوں گے بال و پر پیدا
در پروانہ پہ خود شمع کھنچ کے آ ہی جائے گی
اگر ہو جذب دل اپنا تو پھر کچھ ہو اثر پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.