نظر آتا ہے یوں تو ہر قدم پر راہبر مجھ کو
نظر آتا ہے یوں تو ہر قدم پر راہبر مجھ کو
مگر کچھ یاد آ جاتا ہے اس کو دیکھ کر مجھ کو
چمن والے ابھی بیٹھیں نہ ہرگز مطمئن ہو کر
نظر آتا ہے گلشن میں ابھی رقص شرر مجھ کو
ہزاروں منزلیں ہیں میرے قدموں کے تلے پنہاں
سمجھتا ہے زمانہ کیوں غبار رہ گزر مجھ کو
بلا سے آگ برسے یا بگولے رقص فرما ہوں
نہ ڈرتا ہوں میں بجلی سے نہ ہے خوف شرر مجھ کو
سمٹتی جا رہی ہے شب شفق کے سرخ آنچل میں
ستارے صبح کے دیتے ہیں پیغام سحر مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.