Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر اب فارغ البالی کے آتے ہیں نہیں سائے

ریاضی برہانپوری

نظر اب فارغ البالی کے آتے ہیں نہیں سائے

ریاضی برہانپوری

MORE BYریاضی برہانپوری

    نظر اب فارغ البالی کے آتے ہیں نہیں سائے

    ہماری تنگ دستی نے کہاں تک پاؤں پھیلائے

    غضب ہے یہ کسی کی آرزو پر اوس پڑ جائے

    ارادہ مسکرانے کا کرے اور آنکھ بھر آئے

    بشر مجبور ہو کر ہی تو پی جاتا ہے آنسو کو

    اگر ایسا نہ ہو تو کیا خوشی سے کوئی غم کھائے

    مری تر دامنی پر زاہدان خشک ہنستے ہیں

    میں نازاں اس کی رحمت پر یہ سجدوں پر ہیں اترائے

    اگر کچھ لطف پینے کا اٹھانا ہے تو اے رندو

    چلے اس وقت دور جام جب کالی گھٹا چھائے

    درازئ شب غم کی شکایت کے عوض ہمدم

    اگر کچھ آپ بیتی ہی کہیں تو رات کٹ جائے

    سفر تنہا ہی کرتے ہیں عدم کا اے ریاضیؔ سب

    نہ ساتھ احباب دیتے ہیں نہ ہمدم اور ہمسائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے