نظر بچا کے وہ ہم سے گزر گئے چپ چاپ
نظر بچا کے وہ ہم سے گزر گئے چپ چاپ
ابھی یہیں تھے نہ جانے کدھر گئے چپ چاپ
ہوئی خبر بھی نہ ہم کو کب آئے اور گئے
نگاہ ناز سے دل میں اتر گئے چپ چاپ
دکھائی ایک جھلک اور ہو گئے روپوش
تمام خواب اچانک بکھر گئے چپ چاپ
یہ دیکھنے کے لئے منتظر ہیں کیا وہ بھی
دیار شوق میں ہم بھی ٹھہر گئے چپ چاپ
کریں گے ایسا وہ اس کا نہ تھا ہمیں احساس
وہ قول و فعل سے اپنے مکر گئے چپ چاپ
فصیل شہر کے باہر نہیں کسی کو خبر
بہت سے اہل ہنر یونہی مر گئے چپ چاپ
دکھا رہے تھے ہمیں سبز باغ وہ اب تک
انہیں جو کرنا تھا برقیؔ وہ کر گئے چپ چاپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.