Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر بن کر تجلی جلوہ گر ہے

دامودر ٹھاکر ذکی

نظر بن کر تجلی جلوہ گر ہے

دامودر ٹھاکر ذکی

MORE BYدامودر ٹھاکر ذکی

    نظر بن کر تجلی جلوہ گر ہے

    جہاں بے ساختہ سجدے میں سر ہے

    یہ کس سے کھیل اے دل کچھ خبر ہے

    نظر ہے یہ حسینوں کی نظر ہے

    وہ آتے ہیں تو آئیں ان کا گھر ہے

    زہے تقدیر کیا اچھی خبر ہے

    کسی کا ہر نفس دل میں گزر ہے

    مگر آنکھوں کو کیا اس کی خبر ہے

    ذرا بھی سہہ نہیں سکتے جسے تم

    وہ کیفیت ہماری عمر بھر ہے

    پھر آگے کیا ہوا ساقی ہی جانے

    نظر مجھ پر پڑی اتنی خبر ہے

    قیامت میں نشانی زندگی کی

    میری تر دامنی ہے چشم تر ہے

    وہ کیا جانے کسی کے دل کی حالت

    جو اپنے حال ہی سے بے خبر ہے

    قدم اٹھتے نہیں دل بیٹھتا ہے

    خدا جانے یہ کس کی رہ گزر ہے

    وہ گیسو کھول کر آئے چمن میں

    صبا لائی ہے اور اڑتی خبر ہے

    جدا ہیں اے ذکیؔ وہ جینے والے

    مگر جینے کا الزام اپنے سر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے