نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے
نظر بھی آیا تو خود سے چھپا لیا میں نے
یہ کون ہے جسے اپنا بنا لیا میں نے
تمہارا لمس چھپا ہے بدن کی پرتوں میں
چھوا جو خود کو لگا تم کو پا لیا میں نے
اسی کے سامنے جو رحمتوں کا مالک ہے
شکایتوں کو دعا میں ملا لیا میں نے
نہ کچھ دوا کی ضرورت نہ چارہ گر کی تلاش
یہ روگ کون سا دل کو لگا لیا میں نے
جھلس گیا ہوں جلا ہوں دھواں دھواں ہو کر
اندھیری رات سے تم کو بچا لیا میں نے
وہ ملنے جلنے کے موسم گزر گئے کب کے
ملا جو کوئی گلے سے لگا لیا میں نے
تمہارے سچ کی حفاظت میں یوں ہوا اکثر
کہ اپنے آپ کو جھوٹا بنا لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.