نظر فریب نظارہ ابھی نگاہ میں ہے
نظر فریب نظارہ ابھی نگاہ میں ہے
کہ کوئی خواب نما جسم میری راہ میں ہے
تمام عمر کی آہوں کا ہے دھواں جس میں
وہ ایک آتشیں لمحہ دل تباہ میں ہے
وہی ہے آج بھی احساس بے اماں ہوں میں
مرا وجود اگرچہ تری پناہ میں ہے
ہر ایک سمت سے پتھر برس رہے ہیں مگر
تمہارا دست کرم بھی مری نگاہ میں ہے
وہی ہے آج بھی کیفیت پشیمانی
نہ جانے کون سا جذبہ مرے گناہ میں ہے
جلا نہ دے کہیں دنیا کو خوف ہے ماہرؔ
وہ ایک شعلہ جو کب سے مری کراہ میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.