نظر ہم پر ہمیشہ جو بصد تشکیک رکھتے ہیں
نظر ہم پر ہمیشہ جو بصد تشکیک رکھتے ہیں
دلوں میں ہم انہیں بھی لائق تضحیک رکھتے ہیں
بزرگوں کی طرح حالات پر اس دور کے بچے
زباں سے کچھ نہیں کہتے نظر باریک رکھتے ہیں
انہیں کے پرچموں سے فتح نے اٹھکھیلیاں کی ہیں
جو اپنی زندگی کو موت سے نزدیک رکھتے ہیں
سر مجلس قبالے سورجوں کے بانٹنے والے
اجالا ذہن میں رکھتے ہیں دل تاریک رکھتے ہیں
وہ آنکھیں ہوں کہ دل ہو دست و پا ہو گرمیٔ خوں ہو
ہم ان سب کو سمجھ کر تیرے در کی بھیک رکھتے ہیں
سبھی کا پیار حاصل ہے تو بس اس کا سبب یہ ہے
کہ ہم احباب میں اپنا تعلق ٹھیک رکھتے ہیں
چلو اے ہوشؔ یہ پوچھیں گے کوچہ گرد قائد سے
سیاست مشغلہ ہے یا کوئی تحریک رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.