Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر ہم پر ہمیشہ جو بصد تشکیک رکھتے ہیں

ہوش نعمانی رامپوری

نظر ہم پر ہمیشہ جو بصد تشکیک رکھتے ہیں

ہوش نعمانی رامپوری

MORE BYہوش نعمانی رامپوری

    نظر ہم پر ہمیشہ جو بصد تشکیک رکھتے ہیں

    دلوں میں ہم انہیں بھی لائق تضحیک رکھتے ہیں

    بزرگوں کی طرح حالات پر اس دور کے بچے

    زباں سے کچھ نہیں کہتے نظر باریک رکھتے ہیں

    انہیں کے پرچموں سے فتح نے اٹھکھیلیاں کی ہیں

    جو اپنی زندگی کو موت سے نزدیک رکھتے ہیں

    سر مجلس قبالے سورجوں کے بانٹنے والے

    اجالا ذہن میں رکھتے ہیں دل تاریک رکھتے ہیں

    وہ آنکھیں ہوں کہ دل ہو دست و پا ہو گرمیٔ خوں ہو

    ہم ان سب کو سمجھ کر تیرے در کی بھیک رکھتے ہیں

    سبھی کا پیار حاصل ہے تو بس اس کا سبب یہ ہے

    کہ ہم احباب میں اپنا تعلق ٹھیک رکھتے ہیں

    چلو اے ہوشؔ یہ پوچھیں گے کوچہ گرد قائد سے

    سیاست مشغلہ ہے یا کوئی تحریک رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے