نظر جس وقت بھی ان سے ملی ہے
نظر جس وقت بھی ان سے ملی ہے
عجب مستی کا عالم دے گئی ہے
سکون دل کی ہو کوئی تو صورت
غم دوراں وبال زندگی ہے
نگاہیں تشنہ پیمانے ہیں خالی
یہ میخانے میں کیسی بے بسی ہے
میسر ہو اگر بیداریٔ دل
تو ہر ذرے میں شان دلبری ہے
سمجھتا جا رہا ہوں غم کی عظمت
یہی اب ترجمان زندگی ہے
میں اپنی دھن میں آگے بڑھ گیا تھا
مجھے منزل نے خود آواز دی ہے
نہ گھبرا رات کی محرومیوں سے
انہیں تاریکیوں میں روشنی ہے
اسے ارباب مے خانہ نہ بھولیں
کہ میکشؔ محرم بادہ کشی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.