نظر کا یہ اعجاز ہم دیکھتے ہیں
نظر کا یہ اعجاز ہم دیکھتے ہیں
ہر اک سمت وہ ہی صنم دیکھتے ہیں
ادھر آتے ان کے قدم دیکھتے ہیں
ستم ہے کہ ہے یہ کرم دیکھتے ہیں
جدا دیکھتے ہیں زمیں آسماں سے
خدا کا جدا یہ کرم دیکھتے ہیں
نہ دنیا رہے گی نہ ہم تم ہی ہوں گے
عبث ایک دوجے کو ہم دیکھتے ہیں
عداوت کی بنیاد ہی رشک پر ہے
عدو خواب میں خود کو ہم دیکھتے ہیں
بہت ملنے سے عیب دکھتے ہیں کم کم
بہت دیکھتے ہیں جو کم دیکھتے ہیں
کسی نے نہ دیکھا جو ظاہر تھا سب پر
جہاں میں سب اپنے بھرم دیکھتے ہیں
برا لگ گیا ہے مرا سچ ہی اتنا
ترے جھوٹ کو لوگ کم دیکھتے ہیں
نہیں ٹس سے مس ہوتے دیکھو گے ہم کو
رقیبو تمہارا بھی دم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.