نظر کے تیر سے دل کا شکار کرتے ہیں
نظر کے تیر سے دل کا شکار کرتے ہیں
ہم اس جہاں میں یہی کاروبار کرتے ہیں
تمہاری زلف کی خوشبو کا تذکرہ کر کے
فضائے وقت کو ہم مشک بار کرتے ہیں
ہمارے شہر سے رخصت ہوئے ہو جس دن سے
تمہارے آنے کا ہم انتظار کرتے ہیں
دغا فریب کا خدشہ نہیں رہے ہم کو
یہی تو سوچ کے بچوں سے پیار کرتے ہیں
پرانی رسموں کی زنجیر توڑ کر اب ہم
نیا اصول کوئی اختیار کرتے ہیں
شمار کر نہ سکے کوئی شخص دنیا میں
خطائیں اس لیے وہ بے شمار کرتے ہیں
غموں کی بھیڑ سے باہر نکل کے اے طلعتؔ
فضائے قلب کو ہم خوشگوار کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.