نظر کو حامل برق جمال کر نہ سکا
نظر کو حامل برق جمال کر نہ سکا
غرور حسن کو میں پائمال کر نہ سکا
وہ آنے والے زمانے کو کیا بنائے گا
جو آج تک مرے ماضی کو حال کر نہ سکا
شکست دل کا مرے راز آپ کیا جانیں
ملال ہی نہ ہوا یا ملال کر نہ سکا
مجھے لطیف ستم سے کرم کے پردوں میں
کچھ اس نے ایسے مٹایا ملال کر نہ سکا
ہجوم غم رہا نخشبؔ مگر میں اپنے لیے
شراب و شاہد و نغمہ حلال کر نہ سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.