نظر کو عشق بھی ایسی صفائی دیتا ہے
نظر کو عشق بھی ایسی صفائی دیتا ہے
کہ آسماں سے پرے بھی دکھائی دیتا ہے
خدا نے رکھا ہے جس نیک کام کا جو اجر
بنا حساب کئے پائی پائی دیتا ہے
خدا کے بعد بھروسہ کرے جو خود پہ اسے
خدا بھی ہمت زور آزمائی دیتا ہے
خلا میں تیرتی دنیا یہ بے سہارا زمیں
عجیب سا یہ کرشمہ دکھائی دیتا ہے
ہے پھر صلیب کی زد پر ہلال کا پرچم
جہان امت مرسل دہائی دیتا ہے
شریک کرتا ہے جو لا شریک میں اے ہوشؔ
وہ خود کو دونوں جہاں کی برائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.