Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کو پھر کوئی چہرہ دکھایا جا رہا ہے

عرفان ستار

نظر کو پھر کوئی چہرہ دکھایا جا رہا ہے

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    نظر کو پھر کوئی چہرہ دکھایا جا رہا ہے

    یہ تم خود ہو کہ مجھ کو آزمایا جا رہا ہے

    بہت آسودگی سے روز و شب کٹنے لگے ہیں

    مجھے معلوم ہے مجھ کو گنوایا جا رہا ہے

    سر مژگاں بگولے آ کے واپس جا رہے ہیں

    عجب طوفان سینے سے اٹھایا جا رہا ہے

    مرا غم ہے اگر کچھ مختلف تو اس بنا پر

    مرے غم کو ہنسی میں کیوں اڑایا جا رہا ہے

    بدن کس طور شامل تھا مرے کار جنوں میں

    مرے دھوکے میں اس کو کیوں مٹایا جا رہا ہے

    وہ دیوار انا جس نے مجھے تنہا کیا تھا

    اسی دیوار کو مجھ میں گرایا جا رہا ہے

    مری خوشیوں میں تیری اس خوشی کو کیا کہوں میں

    چراغ آرزو تجھ کو بجھایا جا رہا ہے

    خرد کی سادگی دیکھو کہ ظاہر حالتوں سے

    مری وحشت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے

    ابھی اے باد وحشت اس طرف کا رخ نہ کرنا

    یہاں مجھ کو بکھرنے سے بچایا جا رہا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Takrar-e-saa.at (Pg. 74)
    • Author : Irfan Sattar
    • مطبع : Dehleez Publication (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے