Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

ساجد حمید

نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

ساجد حمید

MORE BYساجد حمید

    نظر کو تیر کر کے روشنی کو دیکھنے کا

    سلیقہ ہے ہمیں بھی زندگی کو دیکھنے کا

    کسی جلتے ہوئے لمحے پہ اپنے ہونٹ رکھ دو

    اگر ہے شوق جامد خامشی کو دیکھنے کا

    سماعت میں کھنکتی روشنی سے ہو گیا ہے

    دوبالا لطف مٹی کی نمی کو دیکھنے کا

    نہ جانے لوٹ کر کب آئے گا موسم خجستہ

    تری آنکھوں کی شائستہ ہنسی کو دیکھنے کا

    سنا ہے شوق تھا ان کو ہنر آتا نہیں تھا

    سنہرے ذہن کی وارفتگی کو دیکھنے کا

    یقیں آتا نہیں لیکن ملا تھا ایک موقع

    شگفتہ شہر کی بے منظری کو دیکھنے کا

    بڑا ارمان تھا ساجدؔ تمہیں کیا ڈر گئے کیا

    شب تاباں ہوا کی خودکشی کو دیکھنے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے