نظر کوئی نہیں آتا ہے مہرباں مجھ کو
نظر کوئی نہیں آتا ہے مہرباں مجھ کو
دیار غیر سا لگتا ہے گلستاں مجھ کو
مجھے تو کرنی ہے تعمیر گلستاں پھر سے
اگر سکون سے رہنے دے آسماں مجھ کو
ہزار بار زمانہ نے کروٹیں بدلیں
مٹا سکی نہ کبھی گردش جہاں مجھ کو
عجیب بات ہے جو ہم سفر ہیں صدیوں سے
سمجھ رہے ہیں وہی گرد کارواں مجھ کو
یہاں نہ دوست کسی کا نہ کوئی دشمن ہے
برا ہو یاس کا لے آئی ہے کہاں مجھ کو
چھپائے دوست مرا آستیں میں خنجر تھا
نہ ہو سکا کسی صورت بھی یہ گماں مجھ کو
جو میرے درد کا درماں نذیرؔ بتلاتا
ملے گا اب وہ مسیحا نفس کہاں مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.