نظر مت بوالہوس پر کر ارے چنچل سنبھال انکھیاں
نظر مت بوالہوس پر کر ارے چنچل سنبھال انکھیاں
کہ اس بد فعل سوں کھنچیں گی آخر انفعال انکھیاں
جدائی سے ہووے مفرور جاں قالب کے صوبہ سوں
اپس دیدار سوں کرتی ہیں پھر اس کوں بحال انکھیاں
نگاہ گرم گل رو سیں ہوا روشن یو مالی پر
کہ اب سورج نمن نرگس پہ لادیں گی زوال انکھیاں
ہوا معلوم بد کاراں طرف نت سین کرنے سوں
کہ رجوارے میں بستی ہیں سریجن کی جہال انکھیاں
جہاں کے راوتاں سوں غمزہ کے نیزہ کوں چمکا کر
نظر بازی کے میداں بیچ کرتی ہیں قتال انکھیاں
مروت کا اثر دستا نہیں اس شوخ چتون میں
مگر رکھتی ہیں عاشق سوں اپس دل میں ملال انکھیاں
سیہ چشمی ہوئی ظاہر للن کی چشم پوشی میں
چھپاتی ہیں اپس مشتاق سوں اپنا جمال انکھیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.