نظر میں وہ اتارے جا رہے ہیں
مقدر یوں سنوارے جا رہے ہیں
اے دریا ہم تمہارا ساتھ دیں گے
جہاں تک بھی کنارے جا رہے ہیں
جنہیں پہلے ڈبویا جا چکا ہے
وہی پھر کیوں ابھارے جا رہے ہیں
ذرا نمکین پانی سے سنا ہے
دلوں کے زنگ اتارے جا رہے ہیں
قیامت جس جگہ ٹوٹی تھی ہم پر
وہیں سے پھر گزارے جا رہے ہیں
ہلائی تھی کبھی زنجیر ہم نے
سنا ہے اب پکارے جا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.