نظر میں زمانہ کی لایا گیا ہوں
میں سکہ تھا کھوٹا چلایا گیا ہوں
رہی پورے دن میری آنکھوں پہ پٹی
مگر رات بھر میں جگایا گیا ہوں
یہ کیسے کہوں ساتھ مجھ کو بھی رکھ لے
میں برسوں برس آزمایا گیا ہوں
مرا عالم تیرگی تم نہ پوچھو
میں جلتا دیا تھا بجھایا گیا ہوں
نہیں یوں ہی ہوتی ہے آنکھوں سے بارش
میں دل ہوں کسی کا دکھایا گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.