نظر ملاتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں
نظر ملاتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں
بتاؤ یوں بھی کہیں دل ملائے جاتے ہیں
ہجوم جلوۂ رنگیں کا مدعا معلوم
ہماری تاب نظر آزمائے جاتے ہیں
حجاب ہو مگر ایسا بھی کیا حجاب آخر
جھلک دکھاتے نہیں منہ چھپائے جاتے ہیں
حدود کوچۂ جاناں میں آ گئے شاید
قدم قدم پہ قدم ڈگمگائے جاتے ہیں
یہ کس کا ذکر ہے اے تاجؔ لب پہ شام و سحر
یہ کس کہ یاد میں آنسو بہائے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.