نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو
نظر ملنے سے پہلے ہی نظارا مل گیا مجھ کو
کہ تنہا ڈوب جانے کا سہارا مل گیا مجھ کو
حیات و مرگ کی منزل ہوئی ہے پیار میں آساں
کنارے سے کہیں پہلے کنارا مل گیا مجھ کو
چبھن بھی ساتھ لائی ہیں اڑا کر نکہت گل میں
ہواؤں سے پتا اپنا تمہارا مل گیا مجھ کو
تصور آج پہنچا دے مجھے ایسی بلندی پر
کہ تیرے خاص جلووں کا اشارہ مل گیا مجھ کو
جھکی پلکوں کی پہنائی میں رقصاں ہے بہار گل
کنولؔ پل میں چمن سارے کا سارا مل گیا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.