Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر نہیں تو فقط بانکپن سے کیا ہوگا

سیفی پریمی

نظر نہیں تو فقط بانکپن سے کیا ہوگا

سیفی پریمی

MORE BYسیفی پریمی

    نظر نہیں تو فقط بانکپن سے کیا ہوگا

    وطن میں آج پرانے چلن سے کیا ہوگا

    بغیر عشق کسی انجمن سے کیا ہوگا

    فسردہ دل کو بہار چمن سے کیا ہوگا

    ابھی تو عشق کو تلوار بھی اٹھانی ہے

    مہکتی زلف گلابی بدن سے کیا ہوگا

    جدھر بھی دیکھیے منصور و ابن مریم ہیں

    کسی کے شیوۂ دار و رسن سے کیا ہوگا

    یہی کہ اور بھی رسوا کریں گے انساں کو

    مزاج شیخ و دل برہمن سے کیا ہوگا

    ٹپک رہا ہے ہر اک پھول کی جبیں سے لہو

    زباں پہ ذکر بہار چمن سے کیا ہوگا

    اندھیری رات میں راتوں کو پوجنے والو

    یہ دیکھنا کہ سحر کی کرن سے کیا ہوگا

    نگاہ وقت بڑی بے نیاز ہوتی ہے

    جبین غم زدہ و پرشکن سے کیا ہوگا

    ادب کو چاہئے خون دل و جگر سیفیؔ

    نگینہ سازیٔ ارباب فن سے کیا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے