نظر نظر سے ملا کر جناب کہتے ہیں
نظر نظر سے ملا کر جناب کہتے ہیں
نشہ اسی میں ہے اس کو شراب کہتے ہیں
ہیں بند ہونٹ مگر مسکرا رہے ہیں وہ
زبان عشق میں اس کو جواب کہتے ہیں
ہر ایک بات میں ان کا بھلا کیا ہم نے
اسی لیے تو وہ ہم کو خراب کہتے ہیں
گریباں چاک پریشان حال ہے ساقیؔ
یہ لوگ پھر بھی مجھے کیوں نواب کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.