نظر نے زاویہ گم کر دیا ہے
نظر نے زاویہ گم کر دیا ہے
خود اپنا آئنہ گم کر دیا ہے
اچانک ایک تنکے نے لپک کر
بھنور کا دائرہ گم کر دیا ہے
ورق لہجہ بدلتے ہی کسی نے
جمال واقعہ گم کر دیا ہے
پرندے اڑ گئے سارے شجر سے
زمیں نے ذائقہ گم کر دیا ہے
نمود ذات پر اترا رہا تھا
ہوا نے بلبلہ گم کر دیا ہے
فقط آنسو بہانا ہے مقدر
پیام سانحہ گم کر دیا ہے
لبوں کی بے سبب جنبش نے شاہیںؔ
حقیقی حادثہ گم کر دیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.