نظر سے دور ہے دل سے قریب تر ہے کوئی
نظر سے دور ہے دل سے قریب تر ہے کوئی
تو پھر یہ کیسے کہوں مجھ سے بے خبر ہے کوئی
یہ عہد کیسے کروں تجھ کو بھول جاؤں گا
کہاں یقین دل بے قرار پر ہے کوئی
بہت حسین شب انتظار ہے لیکن
تمہی بتاؤ کہ اس رات کی سحر ہے کوئی
ترے تصور رنگیں میں یوں نظر گم ہے
میں اب وہاں ہوں کسے فرصت نظر ہے کوئی
تری تلاش میں کیا جانے کس مقام پہ ہوں
کہ اب نگاہ میں منزل نہ رہگزر ہے کوئی
یہ زندگی تو کوئی زندگی نہیں شبنمؔ
یہ زندگی ہے کہ ٹوٹی ہوئی سپر ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.