Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر شائستہ غم ہو رہی ہے

ولی عالم شاہین

نظر شائستہ غم ہو رہی ہے

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    نظر شائستہ غم ہو رہی ہے

    مگر پہچان اپنی کھو رہی ہے

    فراق دوست کی یہ آخری شب

    نہ جانے کب کی نیندیں سو رہی ہے

    جسے گستاخ ہو جانا روا تھا

    وہ آنکھ اب تک قصیدہ گو رہی ہے

    بڑی جوکھم ہے تھوڑا فاصلہ بھی

    مسافت جاں بہ جاں طے ہو رہی ہے

    یہ سارا تجزیہ یہ بحث و تکرار

    ہوس پشتارے کیا کیا ڈھو رہی ہے

    یہاں سے اٹھ کے جانا سانحہ تھا

    یہاں آ کر بھی وحشت ہو رہی ہے

    زمستاں ہے تری یادوں کا موسم

    بہت مصروفیت ہم کو رہی ہے

    لپیٹے عذر میں اپنے مہ و سال

    گئے موسم کی چاہت سو رہی ہے

    ترے غم سے کہ ہے اب یوں گریزاں

    ہماری واقفیت تو رہی ہے

    جہاں میلوں نہیں کوئی پڑوسی

    خزاں کیوں کشت لالہ بو رہی ہے

    سر آب رواں بد احتیاطی

    دھلے دھبوں کو پھر سے دھو رہی ہے

    اکیلے تھے تو جی لگتا نہیں تھا

    مگر اب شام رسوا ہو رہی ہے

    ہلا کر شور گریہ سے زمیں کو

    پس دیوار خلقت سو رہی ہے

    بدل کر رنگ رخ شاہینؔ اپنا

    یہ شب بے مایہ کتنی ہو رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے