Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر ان کی نظر سے میری ٹکرائی تو کیا ہوگا

ریاضی برہانپوری

نظر ان کی نظر سے میری ٹکرائی تو کیا ہوگا

ریاضی برہانپوری

MORE BYریاضی برہانپوری

    نظر ان کی نظر سے میری ٹکرائی تو کیا ہوگا

    قیامت جس کو کہتے ہیں وہ یوں آئی تو کیا ہوگا

    نہ آئے ہوش میں تیرے جو سودائی تو کیا ہوگا

    اگر لی فصل گل نے آ کے انگڑائی تو کیا ہوگا

    گھٹا اٹھ کر نشیمن کو نہ راس آئی تو کیا ہوگا

    کہیں ان بدلیوں میں برق لہرائی تو کیا ہوگا

    کبھی ہے دشت پیمائی کبھی ہے چاک دامانی

    رہی یوں ہی جنوں کی کار فرمائی تو کیا ہوگا

    ہے لازم حال میں اے ہم صفیرو فکر‌ مستقبل

    ابھی تو فصل گل ہے کل خزاں آئی تو کیا ہوگا

    بظاہر بے غرض سجدے بہ باطن خواہش جنت

    پڑی پلے جو اس سودے میں رسوائی تو کیا ہوگا

    تمہارے وعدۂ فردا پہ میں ہوں مطمئن لیکن

    کہیں پھر لن ترانی کی صدا آئی تو کیا ہوگا

    تھکا ہارا مسافر دور منزل اور دن تھوڑا

    اگر غربت میں ہوگی شام تنہائی تو کیا ہوگا

    سنا تو دوں انہیں روداد غم اپنی ریاضیؔ میں

    خدا نا خواستہ آنکھ ان کی بھر آئی تو کیا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے